حکمت سے کلام کرنا
.jpeg)
میں نے ایک بادشاہ کے بارے میں سنا کہ اس نے ایک قیدی کو قتل کرنے کا حکم دیا۔ بیچارے نےاس نا امیدی کی حالت میں اپنی زبان میں بادشاہ کو گالیاں دینا اور سخت وسست کہنا شروع کردیا اس لئے کہ لوگوں نے کہا ہے۔جو کوئ جان سے ہاتھ دھو لیتا ہےجو کچھ دل میں آتا ہے کہتا ہے۔ بیت ضرورت کے موقع پر جب بھاگنا ممکن نہ رہے تو ہاتھ تیز تلوار کی نوک پکڑ لیتا ہے شعر انسان جب نا امید ہو جاتا ہےتو اسکی زبان دراز ہو جاتی ہے جیسے دبی ہوئی بلی کتے پر حملہ کردیتی ہے بادشاہ نے دریافت کیا کہ کیا کہتا ہے؟ ایک نیک خصلت وزیر بولا۔ اے بادشاہ وہ یہ کہ رہا ہے وہ لوگ بہت اچھے ہیں جو غصہ پی جاتے ہیں اور لوگوں کو معاف کر دیتے ہیں۔ بادشاہ کو رحم آگیا۔ اور اس کو قتل کرنے کا خیال ترک کردیا۔دوسرا وزیر جو اس وزیر کا مخالف تھا بولا ہمارے ہم پیشہ ل...