گہن کا بیان

حدیث : صحیحین میں ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی، کہ حضور اقدس صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے عہد کریم میں ایک مرتبہ آفتاب میں گہن لگا مسجد میں تشریف لائے اور بہت طویل قیام و رکوع وسجود کے ساتھ نماز پڑھی کہ میں نے کبھی ایسا

کرتے نہ دیکھا اور یہ فرمایا: کہ اللہ عزوجل جل کسی کی موت وحیات کے سبب اپنی یہ نشانیاں ظاہر نہیں فرماتا ، لیکن ان سے اپنے بندوں کو ڈراتا ہے، لہذا جب ان میں سے کچھ دیکھو تو ذکر ود عاد استغفار کی طرف گھبرا کر اٹھو۔۔ بہار شریعت


سورج گہن کی نماز سنت مؤکدہ ہے اور چاند گہن کی مستحب ۔ سورج گہن کی نماز جماعت سے پڑھنی مستحب ہے اور تنہا

تنہا بھی ہوسکتی ہے اور جماعت سے پڑھی جائے تو خطبہ کے سوا تمام شرائط جمعہ اس کے لیے شرط ہیں، وہی شخص اس کی جماعت قائم کر سکتا ہے جو جمعہ کی کر سکتا ہے، وہ نہ ہو تو تنہا تنہا پڑھیں، گھر میں یا مسجد میں ۔ (4) (درمختار، ردالمحتار ) بہار شریعت 

Comments

Popular posts from this blog

حضرت سیدنا امام غزالی۔ رحمۃاللہ علیہ الوالی دینی خدمات و اثرات

🐺 بھیڑئیے کا بچہ

حسد کی آگ