سلطان محمود کی جاگتی آنکھیں۔ایک سبق آموز حکایت
سلطان محمود کی قبر میں جاگتی آنکھیں — گلستانِ سعدیؒ کی عبرت آموز حکایت
🌿 گلستانِ سعدیؒ کی یہ حکایت ہمیں بتاتی ہے کہ دنیاوی اقتدار، جسمانی طاقت اور دولت سب مٹی میں مل جاتے ہیں، مگر جو چیز باقی رہتی ہے وہ ہے عدل، اخلاص اور نیک نامی۔
📖 حکایت:
خراسان کے ایک بادشاہ نے سلطان محمود سبکتگین کو خواب میں دیکھا کہ اس کا تمام بدن گل سڑ چکا ہے، مٹی ہو چکا ہے، لیکن اس کی آنکھیں ہنوز حلقوں میں گھوم رہی ہیں اور دیکھ رہی ہیں۔ تمام عقلمند اس خواب کی تعبیر سے عاجز آگئے۔ ایک درویش نے کہا: "ابھی تک دیکھ رہا ہے کہ اس کا ملک دوسروں کے پاس ہے۔"
🌿 قطعہ:
بہت سے نامور لوگوں کو زمین کے نیچے دفن کردیا گیا
جن کی ہستی کا روئے زمین پر اک نشان بھی نہیں رہا
وہ بوڑھا مرد جس کو زمین کے سپرد کیا گیا
مٹی نے اسے ایسا کھایا کہ اس کی ہڈی بھی نہ بچی
نوشیروان کا مبارک نام انصاف کرنے کی وجہ سے زندہ ہے
اگرچہ بہت زمانہ گزر گیا کہ نوشیروان نہ رہا
اے فلانے! نیکی کرلے اور عمر کو غنیمت جان
اس سے پہلے کہ یہ آواز آئے کہ فلاں نہ رہا۔
🕯️ خلاصہ اور سبق:
- ✅ اقتدار اور دولت فنا ہو جاتے ہیں، مگر عدل اور نیکی باقی رہتی ہے۔
- ✅ جسم مٹی میں دفن ہو جاتا ہے، مگر اعمال کا اثر رہ جاتا ہے۔
- ✅ لوگ ہمیں ہمارے کردار سے یاد رکھتے ہیں، عہدوں سے نہیں۔
- ✅ آج نوشیروان کا نام باقی ہے، صرف اس کے عدل کی وجہ سے۔
🌱 پیغام:
نیکی اور انصاف کو ہمیشہ ترجیح دو، اس سے پہلے کہ وقت تمہیں بھی 'فلاں' کہہ کر بھول جائے۔
📩 اگر آپ کو یہ حکایت پسند آئی ہو تو نیچے تبصرہ ضرور کریں، اور اپنے دوستوں سے شیئر کریں تاکہ یہ سبق زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچے۔
🔖 مزید اسلامی اور اخلاقی کہانیوں کے لیے ہمارے بلاگ کو Follow کریں:
👉 Gulistan1241.blogspot.com
Comments
Post a Comment