اسلامی اصلاحی سبق






📚 ماخوذ: گلستان سعدی – باب دوم، حکایت ہفتم

✍️ تحریر و ترتیب: گلستان علم و حکمت بلاگ



حکایت: 

مجھے یاد ہے کہ بچپن میں میں بڑا عبادت گزار، شب بیدار اور زہد و پرہیز کا دلدادہ تھا۔

ایک رات والدِ محترم رحمۃ اللہ علیہ کی خدمت میں بیٹھا تھا۔ پوری رات جاگتا رہا، قرآن مجید بغل میں لیے، جبکہ کچھ لوگ ہمارے اردگرد گہری نیند میں سو رہے تھے۔

ظل ببب

میں نے والد صاحب سے کہا:

"یہ لوگ تو ایسے سو رہے ہیں جیسے مرے پڑے ہوں، کوئی دو رکعت نماز پڑھنے والا بھی نہیں!"


میرے والد صاحب نے نہایت حکمت سے فرمایا:


"اے بیٹا! اگر تو بھی ان کے ساتھ سو جاتا تو یہ اس سے بہتر تھا کہ تُو ان کی غیبت کرتا!"


قطعہ:

ڈینگیں مارنے والا اپنے سوا کسی کو نہیں دیکھتا

کیونکہ اس کے آگے غرور کا پردہ ہوتا ہے

اگر تجھے خدا بینی کی آنکھ عطا ہو جائے

تو تُو ہر کسی کو اپنے سے زیادہ عاجز پائے گا


سبق:

✔ عبادت کے ساتھ عاجزی ضروری ہے

✔ ریا کاری اور دوسروں کو کمتر سمجھنا نیکی کو ضائع کر دیتا ہے

✔ دوسروں کی غیبت سے اجتناب اور اخلاص لازم ہے

✔ اپنے عمل پر مغرور ہونے سے بچنا ہی اصل نیکی ہے


💬 پیغام:

نیکی اور عبادت اگر اخلاص کے ساتھ نہ ہو، تو وہ تکبر اور ریا کا ذریعہ بن سکتی ہے۔

اپنے دل کو پاک رکھیں اور دوسروں کے بارے میں بدگمانی سے بچیں۔


📌 بلاگ کو فالو کریں:

📖 مزید اسلامی، اصلاحی اور اخلاقی حکایات کے لیے

🔗 https://gulistan1241.blogspot.com










Comments

Popular posts from this blog

حضرت سیدنا امام غزالی۔ رحمۃاللہ علیہ الوالی دینی خدمات و اثرات

🐺 بھیڑئیے کا بچہ

حسد کی آگ